وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی دور میں کورونا وبا کے دوران ملنے والے قرضے کی تفصیلات پیش کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا قرض ملا تھا قرض سےمتعلق میڈیا میں بار بار یہ بات آرہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بتایا جائےکن چہیتوں کو یہ پیسہ دیا گیا تھا اس قرضے پر کوئی سود نہیں تھا، وزارت خزانہ سے تفصیلات مانگی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے یہ بندربانٹ کی یہ سامنے لایا جائے۔ اسپیکر نےمعاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے رپورٹ طلب کر لی۔
وزارت خزانہ نے قرضوں کی تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے قرضوں کی تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ فروری 2023 تک سرکاری قرضوں کی کُل رقم 56 ٹریلین روپے تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 34 ہزار 72 ارب روپے کی بانڈز میں سرمایہ کاری کی گئی، 21 ہزار 152 ارب روپے کے ٹی بلز جاری کیے گئے جبکہ دو ہزار 684 ارب روپے کے سکوک بانڈز جاری کیے گئے۔
قرضوں کی تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 ہزار297 ارب روپے کے سی ڈی این ایس جاری کیے گئے 22 ہزار 271ارب روپےکےبیرونی قرضےلیےگئے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2ہزار41ارب روپےکاقرضہ عالمی بانڈزکی مدمیں لیاگیا، ایک ہزار 166ارب روپےکےکمرشل قرضےلیےگئے۔
رپورٹ کے مطابق 6ہزار911ارب روپے کے دوطرفہ قرضے لیے گئے، 11ہزار653ارب روپے کے کثیرالجہتی قرضے لیے گئے۔