اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر بل دستخط کیے بغیر واپس بھیج دیا اور کہا قانون سازی کی اہلیت کامعاملہ عدالتی فورم پرزیرسماعت ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نےسپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل دستخط کیےبغیرواپس بھیج دیا اور کہا قانون سازی کی اہلیت اوربل کی درستگی کامعاملہ عدالتی فورم پر زیر سماعت ہے۔
صدر سیکرٹریٹ پریس ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ صدر علوی کا کہنا ہے کہ معاملہ زیر سماعت ہونے کے احترام میں بل پر مزید کارروائی مناسب نہیں۔
یاد رہے اس بل کی منظوری وفاقی کابینہ نے 28 مارچ کو دی تھی اور پھر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ نے اسے منظور کرایا گیا تھا۔
تاہم صدر نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور کہا تھا کہ یہ "پارلیمنٹ کی اہلیت سے باہر” ہے۔ بعد ازاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے 10 اپریل کو دوبارہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 منظور کیا گیا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے حکومت کو سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 کو نافذ کرنے سے روک دیا تھا اور حریری حکم نامے میں اس بل کو "عدلیہ کی آزادی میں مداخلت اور مداخلت” قرار دیا۔