رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ عدلیہ ہم سےحساب مانگنےوالی کون ہے عدلیہ نے پارلیمنٹ سےجنم لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے اسلم بھوتانی نے کہا کہ ہمیں مفادات سے بالاتر ہو کر کھڑا ہونا ہو گا عدالت کو سیدھا جواب دیا جائے کہ انہیں کارروائی کا ریکارڈ نہیں مل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں محترم ججزبھی ہیں جن کاہمیں احترام ہے ایک جج نےبڑاپن دکھایااورآئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی، اب وقت آگیا ہے کہ ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں پیچھےنہیں ہٹنا۔
ایم کیو ایم کے رہنما ابوبکر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سیاستدانوں کی آڈیو ویڈیولیک کی جاتی تھیں توانہیں ذلیل کیا جاتا تھا آج جن کی آڈیوز آرہی ہیں کیا ان کا بھی کوئی حساب لےگا؟ کیا سیاستدان ہی سوال جواب کےلیے رہ گئے ہیں۔
اپوزیشن رکن نورعالم خان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کوحساب دیتےہیں یہ بھی مراعات کا حساب دیں، ایم این اے ریٹائرڈ ہوتا ہے تو کیا اسے پنشن ملتی ہے ہم عدلیہ کوکارروائی کی تفصیل دیں گے پہلے آپ اخراجات کی تفصیل دیں، عدلیہ میں کس نے پلاٹس لیے اس کا ریکارڈ دیا جائے۔