پلان بی زیرِ غور نہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کیلیے پُرعزم ہیں، عائشہ غوث پاشا

پلان بی زیرِ غور نہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کیلیے پُرعزم ہیں، عائشہ غوث پاشا

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے خوشی خوشی پلان بی پر نہیں جانا چاہتا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس قیصر احمد شیخ کی زیرِ صدارت ہوا جس میں وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس وقت کسی پلان بی پر غور نہیں کر رہی، ہم آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کیلیے پُرعزم ہیں۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دیں لیکن پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں پر آئی ایم ایف کی ورکنگ درست نہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کر کے آئی ایم ایف کو سمجھایا ہے، اس کو بتایا تھا کہ کمرشل بینکوں سے قرض رول اوور ہو جائے گا۔

متعلقہ: معیشت کیلیے مشکل وقت ہے مگر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اسحاق ڈار

وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کیلیے رابطہ کیا، انہوں نے ایم ڈی کو بیرونی ذرائع سے حاصل رقوم سے آگاہ کر دیا اور بتایا کہ تمام غیر ملکی ادائیگیاں بروقت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 9ویں کے ساتھ 10ویں جائزہ کے اہداف بھی حاصل کیے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں اصلاحات پر آمادگی ظاہر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ساڑھے 4 ارب ڈالر فنانسنگ انتظامات سے آگاہ کر چکے ہیں لیکن وہ 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا تقاضہ کر رہا ہے۔

گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل نہ ہوئی تو وزارت خزانہ آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھی، ہر وقت پلان بی بھی موجود ہوتا ہے لیکن ہماری ترجیح آئی ایم ایف پروگرام ہے۔