پراپرٹی ٹیکس کے واجبات ادا نہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاون کا فیصلہ

پراپرٹی ٹیکس کے واجبات ادا نہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاون کا فیصلہ

کراچی: پراپرٹی ٹیکس کے واجبات 30 جون تک ادا نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا گیا۔ سندھ اربن پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت جایئداد کی ضبطگی اور نیلامی عمل میں لائی جائے گی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات سندھ سید نجم احمد شاہ نے کہا کہ سندھ اربن پراپرٹی ٹیکس کلیکشن میں حائل رکاوٹوں اور پیچیدگیوں کو فوری طور پر دور کیا جائے، صنعتی، رہائشی اور کمرشل جائیدادوں پر واجب الادا ٹیکس ہر صورت وصول کیا جائے، نادہندگان کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

سید نجم احمد شاہ نے مذکورہ فیصلہ اپنی زیرِ صدارت اجلاس کے دوران کیا جس میں ڈائریکٹر پراپرٹی ٹیکس شبانہ پرویز، پاکستان پوسٹل سروسز کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ پراپرٹی ٹیکس نادہندگان جن کے ذمہ کثیر مالیت کی رقومات واجب الادا ہیں اور متعدد نوٹسز اور یاد دہانیوں کے باوجود وہ ہٹ دھرمی کی روش پر کار بند ہیں ان کے خلاف فیصلہ کن اور سخت ترین کارروائی کا آغاز کیا جائے اور ابتدائی طور پر پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا فورمز پر ان کے نام اور جائیدای کی تفصیلات مشتہر کی جائیں، جبکہ بعد ازاں قانون کے مطابق ان جائیدادوں کی بحق سرکار ضبطگی اور نیلامی بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

سید نجم احمد شاہ نے کہا کہ کمپیوٹر جنریڈ ٹیکس چالان درست پتوں پر بھیجنے کیلیے باقاعدہ ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دی جائیں جو کہ سارے پراسس کی نگرانی کریں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ نے دوٹوک الفاظ میں واضع کیا کہ کسی بھی قسم کی کرپشن یا غیر قانونی رعایت دینے والے افسران کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اربن امویبل پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت شہری علاقوں میں واقع تمام رہائشی، کمرشل اور صنعتی املاک پر جائیدادی ٹیکس کا اطلاق ہوتا ہے، تاہم چھ سو مربع فٹ سائز کے فلیٹ اور ایک سو بیس مربع گز تک کے رہائشی گھروں کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے بشر طیکہ مذکورہ پراپرٹی مالک کے اپنے ذاتی استعمال میں ہو، کرائے پر دی گئی جائیداد پر، چاہے وہ کسی بھی رقبہ کی ہو، پراپرٹی ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔