صدر بائیڈن نے قرض کی حد بڑھانے کے بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد امریکا ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے بچ گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق معاشی ماہرین کی جانب سے گزشتہ دنوں امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم امریکا دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے اور صدر بائیڈن نے قرض کی حد بڑھانے کے بل پر دستخط کر دیے ہیں۔
اس موقع پر امریکی صدر نے بل کی منظوری کو حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا اور اسپیکر کیون مک کارتھی سمیت دیگر رہنماؤں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
صدر بائیڈن نے مزید کہاکہ بل کی منظوری سے امریکی عوام کو ریلیف ملے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے قرض کی حد بڑھانے اور بجٹ کٹوتیوں کے بل کی منظوری دی تھی
ایوان نمائندگان میں قرض کی حد بٖڑھانے اور بجٹ کٹوتیوں کا جو پیکیج منظور کیا گیا تھا اس بل کی ووٹنگ کے دوران 314 ارکان نے بل کی حمایت جب کہ 117 نے مخالفت کی تھی۔ بل کے حق میں 149 ری پبلیکنز اور 165 ڈیموکریٹس ارکان نے ووٹ دیے۔ یہ بل ڈیموکریٹس اکثریتی سینیٹ سے آج منظوری کے بعد صدر بائیڈن کو بھیجا جائے گا۔
اس سے قبل امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کانگریس کے رہنماؤں کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر وائٹ ہاؤس اور کانگریس قومی قرضوں کی حد بڑھانے پر متفق نہیں ہوتے ہیں تو امریکا اپنے قرضوں کی وجہ سے ڈیفالٹ کرسکتا ہے۔