بھارتی اداکار عباس علی کو اداکاری چھوڑنا کتنا مہنگا پڑا؟ زندگی کی کٹھن داستان

ایشوریہ رائے اور تبو کے ساتھ فلمیں کرنے والے جنوبی بھارت کے سپر اسٹار مرزا عباس علی نے سوچا بھی نہ ہوگا کہ جب وہ اداکاری چھوڑیں گے تو زندگی ان پر اتنی کٹھن ہوجائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مرزا علی عباس ماضی کے ساؤتھ سینما کا ایک بڑا نام ہے جس نے زندگی کے کئی سال فلم انڈسٹری کو دیے اور اس دوران درجنوں سپرہٹ فلمیں دیں اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے ایشوریہ رائے، تبو اور پریتی جھانگیا جیسی ہندی فلموں کی سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنے کا موقع بھی ملا لیکن شوبز وہ شعبہ ہے جہاں چڑھتے سورج کی پوچا کی جاتی ہے یہی کچھ عباس علی کے ساتھ بھی ہوا۔

رپورٹ کے مطابق 21 مئی 1975 کو مغربی بنگال میں پیدا ہونے والے مرزا عباس علی کو چھوٹی عمر سے ہی گلیمر کی دنیا نے اپنی طرف متوجہ کیا۔ فن کی اس پیاس کو بجھانے کے لیے انہون نے زمانہ طالبعلمی میں ہی ماڈلنگ شروع کی اور پھر 1996 میں تبو اور ونیت کے ساتھ تامل فلم ‘کدھل دیشم’ سے اداکاری کا آغاز کیا۔ عباس علی نے تقریباً 18 سال تک فلموں میں کام کیا اور پریتی جھنگیانی کے ساتھ ان کا گانا ‘چھوئی موئی سی تم لگتی ہو…’ زبردست ہٹ رہا۔ اس وقت ان کی شہرت کا ڈنکا جنوبی بھارت میں چہار سو بج رہا تھا۔

لیکن جیسے ہی ان کی فلمیں ناکام ہونے لگیں تو ان پر بُرا وقت شروع ہوگیا اور وہ کئی اچھے پروجیکٹس سے محروم ہونے لگے۔ کچھ فلموں کی ناکامی نے عباس کو اتنا مایوس اور بددل کر دیا کہ انہوں نے صرف فلم انڈسٹری ہی نہیں چھوڑی بلکہ ادکاری کو بھی خیرباد کہہ دیا۔

ان کا یہ فیصلہ انتہائی کڑا تھا جس نے زندگی ان پر اتنی کٹھن ہوگئی کہ انہیں اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے باتھ روم صاف کرنے جیسا کام بھی کرنا پڑا جب کہ انہوں نے پٹرول پمپ اور مکینک کی ملازمتیں بھی کیں۔

عباس نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ اپنے کیریئر کے عروج میں بھارت چھوڑ کر فیملی سمیت نیوزی لینڈ چلے گئے تھے اور وہاں بسنے کی کوشش کی۔

ماضی کے اداکار نے بتایا کہ اس دوران زندگی ان کے لیے ماضی کی طرح پھولوں کا بستر نہیں بلکہ کانٹوں کی سیج بن گئی تھی جب انہیں اپنے خاندان کی کفالت کے لیے پٹرول اسٹیشن پر کام کیا، جہاں باتھ روم بھی دھونا پڑتا تھا۔

عباس نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے گھروں میں موصلیت کا کام کیا، پھر جہاں میں اپنی بائیک کی سروس کراتا تھا وہاں ایک طویل عرصے تک مکینک کے طور پر کام کیا اور بہت کچھ سیکھا۔ اس کے بعد کال سینٹر میں مختلف عہدوں پر کام کیا اور اب میں بطور کوالٹی اینالسٹ کام کر رہا ہوں۔