جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور میئر کے امیدوار حافظ محمد نعیم نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنا میئر لانے کے لیے فارورڈ بلاک بنا رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ محمد نعیم نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو شروع ہوئے اور یہ عمل اب تک جاری ہے، 15 جون کو اپنا میئر لانے کے لیے پیپلز پارٹی نے منصوبہ بندی کر لی ہے اور وہ فارورڈ بلاک بنانے کے لیے اس پر تیزی سے عمل کر رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے پراسس کو خفیہ رکھا ہوا ہے لیکن ہم کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ ہمارے نمبرز کم ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ میئر الیکشن میں جماعت اسلامی کو 193 سے بھی زائد ووٹ ملیں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی کہتی ہے کہ اتنے لوگ نہیں آئیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک فاشسٹ تنظیم ہیں، جو اپنی اقلیت کو اکثریت میں بدلنے کیلیے آئین کو روند رہی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کرکے خوف وہراس پھیلا رہے ہیں۔ اسکروٹنی کے وقت بھی آپ نے لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
انہوں نے طنزیہ کہا کہ پی پی کی جانب سے ووٹ ڈالنے سے متعلق دعووں پر ایسا لگتا ہے کہ یہ ایم اے جناح روڈ پر طوطے کی فال نکال رہے ہیں اور ان لفافوں پر لکھا ہے کہ اتنے لوگ ووٹ ڈالنے نہیں آئیں گے۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری کا حصہ ویب سائٹ سے اڑا دیا گیا۔ اس پورے عمل میں سندھ حکومت کا عملہ شریک رہا۔ ہماری گنتی ڈیڑھ کروڑ کم کی جا رہی ہے جو سوالیہ نشان ہے، ہم جتنے ہیں اتنا ہی گنا جائے نہ ایک زیادہ اور نہ ایک کم۔ مردم شماری کے نتائج کو سامنے آنا چاہیے اس بارے میں کوئی بھی سودے بازی قبول نہیں کریں گے۔