اسلام آباد: بجٹ 2023-24 میں نان فائلرز کے لیے بینک سے رقم نکلوانے پر مزید ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نان فائلرز بینک سے 50 ہزار روپے نکلوائے گا تو 0.6 فیصد ٹیکس لگے گا جبکہ لسٹڈ، نان لسٹڈ کمپنیوں پر 10 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ڈیبٹ کریڈٹ کارڈز سے غیرملکی کرنسی میں ادائیگی پر ود ہولڈںگ ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے، وڈ ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک سے بڑھا کر 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں سپر ٹیکس کو پروگریسو ٹیکس کا نام دے دیا گیا ہے جبکہ پروگریسو ٹیکس 15 کروڑ روپے سالانہ آمدن پر سپر ٹیسک برقرار ہے۔
امیر گھرانوں میں کام کرنے والے غیرملکی شہریوں کی آمدن پر ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے جبکہ غیرملکی شہریوں کی آمدن پر سالانہ 2 لاکھ روپے وڈ ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز ہے۔
ورک پرمٹ جاری کرنے والی اتھارٹی امیر گھرانوں سے ٹیکس وصول کرے گی، ٹیکسٹائل اور لیدر ٹیئرون مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
برانڈڈ ٹیکسٹائل، لیدر مصںوعات کے ریٹیلرز کے لیے جی ایس ٹی شرح 12 سے 15 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، زرعی شعبے کی ترقی کے لیے بیج کو جی ایس ٹی سے استثنیٰ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
کے پی، بلوچستان کے ضم اضلاع کے لیے ٹیکس چھوٹ میں ایک سال کی توسیع کی جارہی ہے جبکہ ہربل یونانی، ایلوپیتھی ادویہ پر سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد کمی کی تجویز ہے۔