تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس نہیں لگنا چاہیے ، مفتاح اسماعیل

مذاکرات کہیں اور ہوں گے حکومتی کمیٹی اس کی توثیق کرے گی، مفتاح اسماعیل

سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ نجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس نہیں لگنا چاہیے۔

آر وائی نیوز کی بجٹ کے حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنا کچن چلانے کی پوزیشن میں نہیں، پاکستان قرضوں میں پھنس چکا ہے، آئی ایم ایف جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کا بیان نامناسب تھا وہ جان چھڑانے کیلیے تھا، آئی ایم ایف نے بیان بھی دیا اور پیسے بھی نہیں دیے۔

انہوں نے کہا کہ ریسرچ پر اتنا پیسہ نہیں لگتا مگر پاکستان پیچھے رہ گیا ہے، ٹیکس نیٹ کم ہونے سے ریونیو کم نہیں ہوگا، آئی ایم ایف ٹیکس نیٹ 35 فیصد پر لے جانے کیلیے بضد تھا، میرے خیال میں 15 سے 20 فیصد ٹیکس ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سنا ہے کہ 200 ارب روپے کے مزید ٹیکس لگ رہے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس نہیں لگنا چاہیے، ٹیکس نیٹ کم کریں گے تو امید ہے کہ مزید لوگ شامل ہو جائیں گے، کم از کم 5 سے 10 فیصد ٹیکس کم کر دینا چاہیے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تنخواہوں میں 50 فیصد کی گنجائش نہیں ہے، موجودہ حالات میں 20 سے 25 فیصد اضافہ ممکن ہے۔