اب کوئی جامن کے بیج کو پھینکنے کا نہیں سوچے گا!

گرمی آتی ہے تو اپنے ساتھ جامن اور آم جیسی سوغات بھی لاتی ہے، جو نہ صرف عمدہ ذائقے کے حانل ہوتے ہیں بلکہ قدرت نے ان کے استعمال میں انسانوں کے لیے بے پناہ فائدے بھی رکھے ہیں۔

آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہو گی کہ جامن تو جامن اس کا بیج بھی صحت کے لیے کسی خزانے سے کم نہیں ہے۔ جامن کھانے کے بعد جو بیج آپ کے ہاتھ آتا ہے یہ شوگر یا زیابطیس کے مرض میں مبتلا افراد کے لیے بہت فائدے مند ہے جبکہ یہ انسانی جسم میں انسولین کی مقدار کو متوازن رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ جامن کے بیج کے انسانی جسم پر کئی بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں جن کو جان کر جامن کے بیج کو اب کوئی پھینکنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ جامن کے بیج کو سُکھا کر پائوڈر بنا کر باآسانی استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم کسی غذائی ماہر کی آرا لینا بھی بہتر ہوگا۔

جامن کے بیج میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ جسم میں گلوکوز لیول کو کم کرسکے اور یہ گلائکوزوریا (پیشاب میں شکر کی موجودگی) کے حوالے سے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، اس کے بیج میں جیمبولن اور جیمبوسن نامی اجزا پائے جاتے ہیں جو خون میں شامل ہونے والی شکر کی مقدار کو کم کرتے ہیں مزید یہ کہ انسولین لیول کو بڑھا دیتے ہیں۔ جامن کے بیج میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہےاسی سبب یہ ایسے لوگوں کے لیے جو شوگر میں مبتلا ہیں بے حد مفید سمجھا جاتا ہے۔

جگر کے امراض میں بھی جامن کے بیجوں سے تیار کیا جانے والا پائوڈر مفید ہوتا ہے کیوں کہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کی خاصیت یہ ہے کہ وہ جگر کے خلیوں کو محفوظ رکھتا ہے۔ یہ پائوڈر جگر کی سوزش میں بھی کارآمد ہوتا ہے۔

جسم کی صفائی کے سلسلے میں جامن کا بیج ایک مفید جڑی بوٹی مانا جاتا ہے۔ اس کے ذریعے پسینے اور پیشاب کے اخراج کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ ’فلاوونوئڈس اور فینولک‘ اینٹی آکسیڈنٹ کمپاؤنڈ بھی جامن کے بیج میں پائے جاتے ہیں جو جسم میں خطرناک آزاد ریڈٰکلس کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔