جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار برائے میئر کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ میئر الیکشن سے قبل لوگ لاپتہ کر دیے گئے ہیں پی پی نے انہیں اپنے سیف ہاؤس میں رکھا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی اور میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پر 15 جون کوہونے والے میئر الیکشن کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 15 جون کو کراچی میں میئر کے الیکشن ہیں۔ جس بات کا ہم کہہ رہے تھے وہ کھل کر سامنے آگئی ہے، کچھ لوگ ابھی تک اپنے گھروں سے لاپتا ہیں، پیپلز پارٹی نے لوگوں کو اپنے سیف ہاؤس میں رکھا ہے، یہ کچھ لوگوں کو اندرون سندھ منتقل کر رہے ہیں۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ جو لوگ لاپتہ ہیں اگر وہ اپنی مرضی سے گئے ہیں تو خرید وفروخت ہوئی ہے۔ ہمیں بتائیں 193 والا کیسے ہار جائے گا اور 155 والا کیسے جیت جائے گا، اس کا مطلب ہے کہ آپ غیر قانونی کام کر رہے ہیں لیکن یہاں سوال بھی اٹھتا ہے کہ اس صورتحال میں الیکشن کمیشن کہاں کھڑا ہے، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ الیکشن کمیشن اس پر کوئی کارروائی نہیں کر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر مطلوبہ نمبر ان کے پاس ہوتے تو پیپلز پارٹی سامنے رکھ دیتی، الیکش کمیشن کے ساتھ مل کر جو کیا جا رہا ہے ہم تسلیم نہیں کرتے، پاکستان کا مستقبل کراچی کے مستقبل سے وابستہ ہے۔ اس صورتحال میں بلاول بھٹو کو سامنے آکر پریس کانفرنس کرنی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ اس وقت کراچی کی زمینوں میں قبضے ہو رہے ہیں، ایسے ہی چلتا رہا تو کراچی کی کوئی بھی زمین محفوظ نہیں ہوگی، پچھلے سال برسات میں جو سڑکیں بنیں وہ اکھڑ چکی ہیں، میں آج چیف جسٹس کے نام خط لکھ رہا ہوں۔