اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان خودمختار ملک ہے، آئی ایم ایف کی ہر بات نہیں مان سکتے، آئی ایم ایف یہ چاہتا ہے کہ ٹیکس چھوٹ نہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خودمختار ملک ہے، آئی ایم ایف کی ہر بات نہیں مان سکتے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر نوجوانوں کو آئی ٹی میں رعایت دینے پر پابندی عائد نہیں کرسکتے،اگر آئی ٹی میں روزگار نہیں بڑھائیں گے تو 0.29 فیصد شرح نمو پر رہیں گے، آئی ٹی کی ترقی سے نوجوانوں کو روزگار دینا چاہتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس سال آئی ٹی برآمدات 2.5 ارب ڈالر رہیں گی، آئندہ سال آئی ٹی کی برآمدات 4.5 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف یہ چاہتا ہے کہ ٹیکس چھوٹ نہ دی جائے،آئی ایم ایف کو اس سے متفق ہونے کیلئے بریفنگ دیں گے، ہم ایک خودمختار ملک ہیں ہمیں اتنا حق ہےکہ اپنے فیصلے خود کریں، ٹیکس چھوٹ نہیں دیں گے تو شرح نمو کیسے بڑھے گی، ریونیو نہیں آئے گا تو ملک کیسے چلے گا۔
اسحاق ڈار نے مزید بتایا کہ آئی ٹی کی برآمدات کو آئندہ پانچ سال میں 15 ارب ڈالر تک لیکر جائیں گے، زرعی شعبے کو آئندہ مالی سال 2250 ارب روپے کے قرضے دیئے جائیں گے جبکہ رواں مالی سال 1750 ارب روپے کے زرعی قرضے اب تک جاری کئے جاچکے ہیں۔