آئی ایم ایف ایسی چیزیں منوانا چاہتا ہے جس پر سرینڈر نہیں کر سکتے، خواجہ آصف

آرٹیکل 209 توہین عدالت غلط فیصلے دینے والوں پر بھی لگنا چاہیے، خواجہ آصف

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کچھ ایسی چیزیں منوانا چاہتا ہے جس پر ہم سرینڈر نہیں کر سکتے۔

نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے موجودہ اور پچھلے بجٹ پر بھی اعتراض اٹھایا، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام تر شرائط پوری کر دیں لیکن اس کے باوجود پروگرام میں تاخیر کی جا رہی ہے، آئی ایم ایف کو ہمارے حالات بھی دیکھنے چاہئیں کہ ہم کتنا بوجھ عوام پر ڈال سکتے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ وہ روزانہ پارٹی پر تنقید کر رہے ہوتے ہیں، ان کو پارٹی میں آ کر اپنا مؤقف رکھنا چاہیے، وہ پارٹی میں تجویز دے سکتے تھے اس کو پارٹی تسلیم کرے یا نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مشکل وقت میں نواز شریف کا ساتھ دیا، جماعتوں پر اچھے برے وقت آتے رہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی کو فعال ہو کر پارٹی میں آ کر اختلاف رائے پر بات کرنی چاہیے۔

مفتاح اسماعیل اکثر اپنی جماعت اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

6 جون کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے (ن) لیگ کے بہت سے لوگ اس سے خوش نہیں، کوئی سمجھتا ہوگا کہ ضرورت تھی کوئی سمجھت ہوگا کہ ضرورت سے زیادہ ہوگیا۔

’پاکستان کو کس طرف لے کر جا رہے ہیں ہمیں بیٹھ کر سوچنا چاہیے۔ گزشتہ حکومت میں اپوزیشن جس چیز پر تنقید کرتی تھی آج خود وہی کر رہی ہے۔ ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے ایسے اقدامات سے حکومت کا ہی نقصان ہوتا ہے۔‘