یونان میں گزشتہ روز کشتی ڈوبنے سے ہلاک اور لاپتہ پاکستانی افراد کی تعداد رپورٹ ہورہی ہیں جس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کے مطابق کشتی حادثے میں گجرات کے لاپتہ نوجوانوں کی تعداد 50 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ بچ جانے والے2 نوجوان بھی گجرات کے ہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق آزاد کشمیراور سیالکوٹ کے نوجوان بھی کافی تعداد میں لاپتہ ہیں جس کے سبب ان کے اہل خانہ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں۔
گجرات کے گولیکی گاؤں کے6، قاسم آباد کے 3، ٹاہلی کے 2 افراد لاپتہ ہیں جبکہ تھانہ شاہین کے علاقے سے دو، تھانہ صدر کے علاقے کے 3افراد لاپتہ ہیں۔
اس کے علاوہ تھانہ ڈنگہ کی حدود کے11، تھانہ رحمانیہ کی حدود کے4افرادتھانہ ککرالی کے علاقے کے3، تھانہ بولانی کی حدود کے10افراد شامل ہیں اس کے علاوہ کوٹ قطب الدین کے2،نتھوں کوٹ کے علاقے کا ایک شخص بھی لاپتہ ہے۔
ذرائع کے مطابق سات نوجوانوں نے ایجنٹوں کو 22 سے 25 لاکھ روپے ادا کیے، ایک لاپتہ نوجوان کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک کسی حکومتی ادارے نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔
دریں اثناء یونان کشتی سانحے میں زندہ بچ جانے والے 12 خوش قسمت پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے۔ بچ جانے والوں کا تعلق آزاد کشمیر، گوجرانوالا، گجرات، شیخوپورہ، منڈی بہاؤالدین اور سیالکوٹ سے ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مکل بروز پیر یوم سوگ ،منانے کا اعلان کیا ہے اور متعلقہ حکام کو واقعے کی شفاف تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں ہدایت جاری کی ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔