دنیا پاکستان کی مالی مدد کیوں نہیں کر رہی؟ سینیئر سیاستدان نے بتا دیا

یو اے ای کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض

پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سینیئر سیاستدان شیخ رشید نے کہا ہے کہ دنیا ہماری اخلاقی مالیاتی گراوٹ کی وجہ سے ہمیں امداد نہیں دے رہی ہے۔

شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملک کی سیاسی، معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا ہماری اخلاقی مالیاتی گراوٹ کی وجہ سے ہمیں امداد نہیں دے رہی ہے، سیاست کو گڈی گڈے کا کھیل سمجھنے والوں کی آنکھیں جلد کھل جائیں گی، اس بار اوورسیز پاکستانی ہی پاکستان کی سیاست کو پلٹ کر رکھ دیں گے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ زبردستی کے سیاسی نکاح کا انجام طلاق ہوتا ہے۔ 3 پارٹیاں 2 تہائی اکثریت لینے کا دعویٰ کر رہی ہیں ان کے تو امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔ پیپلز پارٹی کو سوات میں جلسہ کرنے پر زمینی حقائق سمجھ آجانے چاہئیں۔ سیاسی پارٹی اور ڈسکو پارٹی میں فرق ہوتا ہے، بریانی والی جلسیاں چہروں سے پہچانی جاتی ہیں۔ نواز شریف پاکستان آ کر بھی دیکھ لے اُسکا بھی کٹی کٹا نکل جائے گا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ 20 کلو آٹا 3 ہزار روپے کا ہوگیا، غریب کیا پکائے گا اور کیا کھائے گا، عوام روٹی کے بجائے زہر کا گھونٹ پینے پر مجبور ہوں گے۔ ایسے میں جس پارٹی کا صدر ڈار کو سپورٹ کر رہا ہو وہ غریب کی غربت اور بے بسی کا مذاق اُڑا رہا ہے۔

شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیاں خوشامدیوں اور میراثیوں سے نہیں بلکہ باضمیر ورکروں سے چلتی ہیں، جن کے اپنے بچوں کی پاکستانی شہریت نہیں وہ دوسروں کے بچوں کو کیا طعنہ دیں گے۔ بلاول نے بیرون ملک دوروں کی نصف سنچری مکمل کی۔ کہتا تھا 10 ارب ڈالر آئیں گے اب بجٹ پر نورا کشتی کر رہا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ بلاول کو اب خیال آیا جب سیلاب زدگان کو بھوک وافلاس نے مار دیا، اب خیال آیا جب بےروزگاری کے ہاتھوں 300 افراد یونان کے سمندر میں شہید ہو گئے، یہ معاشی قتل عام ہے، یوم احتساب اور یوم حساب دورنہیں ہے۔ انہیں عوام بتائے گی کہ ہم بکاؤ دہی بھلے اور پاپڑ والے نہیں ہیں۔