بھارت میں عام انتخابات سے قبل مودی سرکار کا ایک اور اوچھا ہتھکنڈا سامنے آ گیا ہے، ہندو اکثریت کو خوش کرنے کے لیے اقلیتوں پر ہندو طرزِ بنیاد کا قانون نافذ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے انتخابات سے قبل ہندو اکثریت کو خوش کرنے کے لیے اقلیتوں پر ہندو طرزِ بنیاد کا قانون نافذ کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
بائیسویں بھارتی لا کمیشن نے یکساں سول ضابطے کے نام سے نئے قوانین کے لیے تجاویز مانگ لی ہیں، یو سی سی کو اقلیتوں کی مذہبی تعلیمات، قوانین اور رائج الوقت رسومات پر فوقیت حاصل ہوگی۔
اس امتیازی قانون کے نافذ ہونے کے بعد اقلیتوں کو مذہب سے زیادہ ہندو طرز کے قوانین پر عمل کرنا ہوگا، تاہم ان اقدامات سے نریندر مودی کا بھارتی اقلیتوں کی مذہبی آزادی سلب کرنے کا شرم ناک منصوبہ بھی بے نقاب ہو گیا ہے۔
مودی کا خطاب، کانگریس میں گجرات فسادات پر بی بی سی کی تاریخی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی
قانونی ماہرین کے مطابق یہ قانون اقلیتوں کے حقوق اور ان کی مذہبی ترجیحات کے خاتمے کا باعث بن جائے گا، جب کہ اقلیتی مذہبی رہنما کہتے ہیں کہ یہ بی جے پی کی طرف سے اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانے اور ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی ایک چال ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی اس مجوزہ قانون پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔