امام مسجد اور مقتدیوں کا ساتھ اخلاص اور عقیدت کے رشتے پر مبنی ہوتا ہے دوستی اور عقیدت کا ایسا ہی منفرد اظہار ایک مسجد کے مقتدیوں کے اپنے امام کو ان کی شادی پر گاڑی کا تحفہ دے کر کیا ہے۔
امام مسجد کو ان کی شادی پر گاڑی کا تحفہ دے کر قابل تقلید مثال بھارت میں قائم کی گئی ہے جہاں تلنگانہ کے ضلع نارائن پیٹ کے علاقے منڈل پدا جٹرم کے مسلمانوں نے اپنی جامع مسجد کے امام وخطیب مولانا حافظ محمد عرفات نظامی کو ان کی شادی کے موقع پر اسکوٹی گاڑی کا تحفہ پیش کیا ہے۔
مولانا حافظ محمد عرفات جو مدرسہ دارالعلوم اشرفیہ کولم پلی سے فارغ التحصیل ہیں حال ہی میں شادی کے مقدس بندھن میں بندھے ہیں۔ ان کو پانچوں وقت نماز کے لیے مسجد آنے جانے کے لیے مشکل کا سامنا کرنا پڑتا تھا تو نمازیوں نے اس کا حل اپنی بھرپور محبت کے اظہار سے نکالتے ہوئے ان کی شادی کے موقع پر انہیں اسکوٹی گاڑی کا تحفہ پیش کیا۔
جٹرم کے سیدھے سادھے مگر علما وحفاظ سے محبت واٹوٹ تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی جانب سے امام وخطیب کی خدمت میں اسکوٹی کا تحفہ پیش کرنے والوں میں مولانا سید احمد حسینی اشرفی جانشین سجادہ بارگاہ قتالیہ کولم پلی ضلع نارائن پیٹ، سید دستگیر حسینی، سید خواجہ حسینی، جمال حسینی، یونس قادری، مولانا شفاعت علی نظامی، مولانا فاروق بن مخاشن اور حافظ محمد تقی ودیگر موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم قوم اپنے علما کرام اور آئمہ مساجد سے محبت وعقیدت اور تعلق کو مضبوظ بناکر ان سے دینی وعلمی رشتہ استوار کرینگے تو ملت اسلامیہ کے دین وایمان کی حفاظت بھی ہوگی اور ہماری نئی نسلوں کو ایک بہترین سبق ورہبری بھی ملے گی جو اس ملک میں اسلام کے روشن مستقبل کا ایک اہم زینہ ثابت ہوگا۔
امام مسجد کو ان کی شادی کے موقع پر اہل محلہ اور مقتدیوں کی جانب سے اسکوٹی گاڑی تحفے میں دینے کے اس اقدام کو صرف مذکورہ ضلع ہی نہیں بلکہ ہر طبقے میں سراہا جا رہا ہے۔