اسلام آباد: وفاقی بجٹ کی منظوری سے ایک روز قبل ایک اور بجٹ آگیا۔ آئی ایم ایف کے دباؤ پر عوام سے مزید ٹیکس وصول کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں 200 ارب روپےکے ٹیکس اقدامات کیےگئے تھے۔ نئے بجٹ میں مزید 215 ارب روپے کے ٹیکسز عوام پر عائد کیے جارہے ہیں۔ عوام سے415 ارب روپے کے ٹیکس مزید وصول کیےجائیں گے.
سالانہ 24لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں 2.5 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔ سالانہ 2لاکھ سے زائد کی تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح میں 2.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائدکرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کھاد پر 5فیصد ایکسائز ڈیوٹی سے35 ارب روپےکی اضافی آمدن ہوگی۔
پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ایک فیصد ٹیکس بڑھانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پراپرٹی خرید وفروخت پر ٹیکس ایک سےبڑھا کر 2 فیصد کیا جارہا ہے۔ پراپرٹی خرید و فروخت سےمزید 45 ارب روپےحاصل ہونےکا تخمینہ ہے۔ نیافنانس بل تیاری کےآخری مراحل میں ہے اور امید ہے کہ کل اسے منظور کروا لیا جائے گا۔