حکومتی جماعت مسلم لیگ ن نے بھی چیئرمین سینیٹ کے غیر معمولی مراعات بل کی مخالفت کر دی اور کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اس کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے چیئرمین سینیٹ کے غیر معمولی مراعات بل کی مخالفت کر دی اور کہا کہ موجودہ حالات میں اس کا قطعی دفاع نہیں کیا جا سکتا ہے، درخواست ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی مراعات سے متعلق بل کو قومی اسمبلی سپورٹ نہ کرے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تاحیات 12 بندے، گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر، غریب ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا، جب اقتدار چلا جاتا ہے تو پولیس صرف پیچھے ہوتی ہے آگے نہیں، ڈالے میں بیٹھے لوگ اور سائرن سن کر لوگ گالیاں دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ رسک ہم نے خود لیا ہے، وارے میں نہیں پڑتا تو عہدہ چھوڑ دیں، جو آئینی عہدے ہیں وہ ضرور سیکیورٹی استعمال کریں لیکن لوگوں کے خوابوں کا مراعات لے کر مذاق اڑانا مناسب نہیں۔ اگر آپ کو جان جانے کا ڈر ہے تو پھر یہ پنگا نہ لیں اور اگر آپ کو خدا کا خوف ہے تو چھوڑ دیں یہ بات۔
وزیر دفاع نے کہا کہ امید ہے جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا۔ ملک میں معاشی استحکام واپس آئے گا اور چار سال میں ملک میں جو تباہی ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔
انہوں نے حج پر جانے والے اراکین اسمبلی کے حوالے سے کہا کہ جو ممبران بھی حج پر گئے وہ اپنے خرچے پر گئے ہیں، انہیں حکومت کی جانب سے کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر غلط تاثر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا اور سینیٹر تاج حیدر بھی اس کی کھل کر مخالفت کرچکے ہیں۔