وزیرتوانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ کےالیکٹرک کا معاہدہ ختم ہونے میں چند ہفتے باقی ہیں نیا معاہدہ کرنے سے قبل سندھ حکومت سےلازمی مشاورت کی جائے۔
کراچی میں ہونےوالی لوڈشیڈنگ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی کی ترسیلی کمپنیوں کا اختیار نیپرا اور پاور ڈویژن کے پاس ہے کےالیکٹرک بورڈ میں صوبےکی نمائندگی نہ ہونےسےعوام اذیت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے بل ادا کرنے والے صارفین کو بجلی بندش سے نجات دلائی جا سکتی ہے کےالیکٹرک کےمطابق شہرکےمختلف علاقوں پر25ارب کےبقایا جات ہیں آئینی طور پر کےالیکٹرک کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے سندھ حکومت اس کے باوجود عوام کی تکالیف کا احساس کرتی ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کےالیکٹرک، حیسکو، سیپکو انتظامیہ سے بازپرس کرتی ہے مطالبے کے باوجود کےالیکٹرک بورڈ میں سندھ کو نمائندگی نہیں دی جارہی لوڈشیڈنگ کاتعین این ٹی ڈی سی کرتی ہےجس کا مرکزی دفتر لاہورمیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کا معاہدہ ختم ہونے میں چند ہفتے باقی ہیں نیا معاہدہ کرنے سے قبل سندھ حکومت سےلازمی مشاورت کی جائے سندھ حکومت سب سےبڑی اسٹیک ہولڈر ہے۔