حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ سب سے بدترین صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ کرپشن ہے، 3 لاکھ ووٹ والے جیت جاتے ہیں، 9 لاکھ ووٹ والا ہار جاتا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر کے مطابق 193 ممبرز والا ہار جاتا ہے، 160 ممبرز والا جیت جاتا ہے، پھر کہتے ہیں اس کو تسلیم کر لو اور بات کر لو، قبضے کو قبضہ ہی کہا جائے گا قبول نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ میرا مرتضیٰ وہاب سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں، مرتضیٰ وہاب کو جس طریقے سےلا کر بٹھایا گیا اس پر اختلاف ہے، پارٹی کنڈکٹ، گورننس کے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اندرون سندھ میں لڑکیوں کو تعلیم نہیں دے رہے بلاول صاحب، آپ کیسی وومن ایمپاورمنٹ کی بات کرتے ہیں، آپ صحت کی سہولت نہیں دے رہے، بجلی پانی نہیں دے رہے، شوق یہ ہے کہ قبضہ کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے فارنسیک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ کےالیکٹرک کے لائسنس کی تجدید کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، 98 فیصد لوگ کہہ رہے ہیں کہ کےالیکٹرک کوفارغ کرو۔
انھوں نے کہا کہ ہم احتجاج کریں گے، عدالتی اور قانونی کارروائی بھی کریں گے، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ، نیپرا کی ہرسماعت میں ہم شامل ہوتے ہیں۔