سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ میں اتنا بھی معصوم نہیں ہوں کہ دبئی کی ملاقاتوں کے بارے میں بتا دوں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران ایک صحافی نے ان سے دبئی میں ایک ہفتے سے نواز شریف کی موجودگی اور ان سے سابق صدر آصف زرداری کی ملاقات کا احوال جاننے سے متعلق سوال کیا۔
اس موقع پر شرجیل میمن نے کہا کہ جب دبئی ملاقاتوں پر میڈیا کھوج نہیں لگا سکا تو میں بھی اتنا معصوم نہیں ہوں کہ اس بارے میں کچھ بتا دوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کے اتحادی ضرور ہیں لیکن پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ چاہتی ہے کہ ملک جڑا رہے۔ ملک میں جمہوریت ہے کل کو عوام جس کو ووٹ دے مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں پاکستان تنہائی کا شکار ہوگیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیر خارجہ بنتے ہی تعلقات کو بہتر کیا اور وہ اس وقت بھارت گئے جب وہاں ان کے سر کی قیمت رکھی ہوئی تھی، بلاول نے بھارت جاکر بھی کلبھوشن اور کشمیر کی بات کی، اتنی ہمت صرف بھٹو کا نواسہ ہی کر سکتا ہے۔ آج جاپان کے دورے میں بھی وہ نوجوانوں کے روزگار کے لیے بات کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ آئین اور قانون سے بڑھ کر کوئی شخص نہیں ہونا چاہیے، فارن فنڈنگ کیس کی بھی ہائی لیول تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر ضلع میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، کراچی سے کشمور تک گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے، وفاقی حکومت اور وزیراعظم سندھ میں بجلی بحران کا نوٹس لیں۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کو الزام تراشی سے نکلنا چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ ایک میز پر بیٹھے تا کہ مل کر کراچی کے لوگوں کی خدمت کرسکیں۔