سرینگر: تحریک آزادئ کشمیر میں نئی روح پھونکنے والے بہادر کشمیری برہان وانی کی شہادت کو 7 سال مکمل ہو گئے، ساتویں یوم شہادت کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔
تفصیلات کے مطابق برہان وانی 19 ستمبر 1994 کو پلوامہ کے گاؤں دداسرا میں پیدا ہوئے، بہادر کشمیری رہنما ڈاکٹر بننا چاہتے تھے، 2010 میں بھارتی فوج نے رشوت میں سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت تشدد کا نشانہ بنایا۔
برہان وانی نے تشدد اور اس کے بعد پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آ کر 16 سال کی عمر میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی، انھوں نے سوشل میڈیا کے بے باک اور منفرد استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو متاثر کیا۔
13 اپریل 2015 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو دوارن حراست سنگین تشدد سے شہید کر دیا، اگست 2015 میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی۔
8 جولائی 2016 کو بھارتی فوج نے کوکرناگ کے علاقے بمدورا میں انکاؤنٹر کیا، بھارتی قابض فوج نے انکاؤنٹر میں برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کر دیا، برہان وانی کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی اور ان کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لحد میں اتارا گیا۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد وادئ کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے، 53 روزہ کرفیو کے باوجود پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 100 سے زائد کشمیری نوجوان شہید ہوئے۔ برہان وانی کی لازوال کاوشوں، نڈر، بے باک طرز زندگی کے باعث کشمیری نوجوانوں کے لیے ہیرو کا مقام رکھتے ہیں۔