ٹوکیو: جاپان میں دریا کا پانی اچانک سبز ہوگیا جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی جاپان کے مشہور شہر، اوساکا کے پاس آئیکوما کے علاقے میں واقع ٹاٹسوٹا جھیل کے لوگ تذبذب کے شکار ہیں کیونکہ ایک صبح جھیل کا غالب حصہ روشن سبز رنگت اختیار کرچکا تھا۔
بعض افراد کا خیال ہے کہ کسی نے نہانے والے نمکیات کی بڑی مقدار جھیل میں پھینکی ہے اور اس کیمیائی عمل سے پانی کا رنگ یکدم بدل گیا ہے۔
شہری انتظامیہ نے عوام کو جھیل سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے اور ابتدائی تحقیقات سے کچھ شواہد سامنے آئے ہیں۔
دریائے کنارے سوڈیئم فلورسین کی بڑی مقدار ملی ہے جسے سڑک سے پھینکا گیا تھا۔ اس کی رنگت سرخ ہوتی ہے لیکن پانی میں مل کر یہ سبز ہوجاتا ہے۔ یہ باتھ سالٹ میں عام استعمال ہوتا ہے۔
تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ سوڈیئم فلورسین طبعی اور کیمیائی طور پر صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتا۔ تاہم کھیتی باڑی میں اس کا استعمال نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست شکاگو میں بھی دریا کا پانی سبز ہوگیا تھا جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے تھے بعدازاں معلوم ہوا کہ شکاگو کے میئر نے شہریوں کو سرپرائز دینے کے لیے دریا میں سبز رنگ کا پانی چھوڑا ، جس کے بعد سارا کا سارا دریا ہرے رنگ کا نظر آنے لگا تھا۔