ایئر پوڈز، ہینڈز فری کا زیادہ استعمال کتنا نقصان دہ، جانیے

کان ہمارے جسم کا بہت اہم حصہ ہے جس سے نہ صرف ہم سنتے ہیں بلکہ یہ ہمارے چہرے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں، تاہم ایئرپوڈز اور ہینڈز فری کا استعمال کانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا میں ای این ٹی اسپیشلسٹ نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے کانوں میں ویکس بنتا ہے جسے عرف عام میں لوگ ’میل‘ سے تشبیح دیتے ہیں، وہ قدرتی عمل کے تحت اندر سے باہر کی طرف آتا ہے اور سخت ہو کر ختم ہوجاتا ہے۔

جب کان کے اندر کوئی چیز پڑی ہوگی جیسے ایئرپوڈز یا ہینڈ فری تو یہ کان کے قدرتی ڈرینج سسٹم کو ڈسٹرب کرتی ہے، اس سے کان کا ’میل‘ بجائے باہر آنے کے اندر ہی اندر جمع ہوتا رہتا ہے جس سے کان بند ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

طبی ماہر نے بتایا کہ ایئرپوڈز یا ہینڈز فری کا کثرت سے استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیوں کہ ان کے اندر شعاعوں کی صورت سگنلز آرہے ہوتے، یہ شعاع جسم کے اندر جاتے ہوئے کان کے خلیوں پر اثر انداز ہو کر اس کے اندرونی حصے کو متاثر کرسکتے ہیں جس سے آپ کی سماعت متاثر ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ بہت سے نفسیاتی مسائل بھی اس سے پید ہوتے ہیں، آپ کان میں پوڈ لگائے ہوئے ہیں، آس پاس کیا ہورہا ہے آپ کو پتا نہیں چلتا کیوں کہ آپ کو آواز نہیں پہنچتی۔

طبی ماہرین اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ غیرمحفوظ طریقے سے کان کی صفائی ہرگز نہ کی جائے کیونکہ اس سے کان کے پردے اور چھوٹی ہڈی متاثر ہوسکتی ہے، کاٹن بڈ کے استعمال سے اندرونی چمڑے پر خراش آسکتی ہے.

بہتر ہے نہانے کے بعد تولیے کے کونے یا ٹشو پیپر کے کونے سے کان صاف کر لیں وہ کافی ہوتا ہے، پن، چابی، پین، کاٹن بڈز اور دیگر چیزوں کا ہرگز استعمال نہ کریں۔