بھارت کی ریاست کرناٹک میں ناقص انگریزی کی وجہ سے وہ شاطر ملزم پولیس کی گرفت میں آگیا جس نے دھوکے سے 15 خواتین سے شادیاں کر رکھی تھیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملزم کی شناخت 35 سالہ مہیش کے نام سے ہوئی جس نے 2014 سے اب تک 15 خواتین سے شادیاں کیں۔ وہ خود کو کبھی ڈاکٹر اور کبھی انجینئر ظاہر کرتا تھا۔
ملزم شادی کرنے کے بعد خواتین کے پیسے اور زیورات لے کر فرار ہو جاتا تھا۔ گزشتہ سال اس نے ایک سافٹ ویئر پروفیشنل سے شادی کی اور پھر پکڑا گیا۔
شادی کے بعد مہیش کی سافٹ ویئر پروفیشنل بیوی کو ناقص انگریزی کی وجہ سے شوہر کی قابلیت پر شک ہوا۔ اس نے شوہر کے خلاف معلومات جمع کیں اور پولیس کے پاس پہنچ گئی جہاں انکشاف ہوا کہ مہیش کے خلاف پہلے سے ہی ایک خاتون نے شکایت درج کروا رکھی ہے۔
پولیس نے سافٹ ویئر پروفیشنل کی درخواست پر مہیش کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ میری ناقص انگریزی کی وجہ سے کئی خواتین نے شادی کرنے سے انکار کیا جس کے بعد مجھے یہ طریقہ اختیار کرنا پڑا۔
تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزم نے ایک فرضی دواخانہ بھی کھول رکھا ہے اور نرس کی خدمات بھی حاصل کر رکھی تھیں۔