ٹماٹر نے کِس کِس کو راتوں رات کروڑ پتی بنا دیا؟

بھارت میں ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ کئی کسان دیکھتے ہی دیکھتے کروڑ پتی بن چکے ہیں۔

بھارت میں ان دنوں ٹماٹروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جس کے باعث ہر پکوان کی ضرورت غریب تو کیا امیر طبقے سے بھی دور ہوتا جا رہا ہے جس کے باعث ایک جانب جہاں بھارتی میں ایک بین الاقوامی فوڈ فرنچائز نے اپنے برگر سے ٹماٹر غائب کر دیا ہے وہیں کہیں اس کی حفاظت کے لیے سکیورٹی گارڈز تو کہیں کوبرا سانپ اس کی حفاظت پر مامور کیے گئے ہیں۔ کوئی اپنی بیوی کو سالگرہ پر ٹماٹر کا تحفہ دے کر اس کو خوش کر رہا ہے تو کہیں یہ لال ٹماٹر میاں بیوی میں جھگڑے کرا رہا ہے۔

تاہم ٹماٹر نے جہاں مشکلات کھڑی کر دی ہیں وہیں ایک دو نہیں بلکہ کئی کسانوں کو راتوں رات کروڑ پتی بھی بنا دیا ہے۔

ان ہی خوش قسمت کسانوں میں مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والا تکا رام بھگوجی گیاکر بھی ہے جس نے اس وقت ٹماٹر کی فصل کاشت کی جب کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ ٹماٹر بھارت میں سونے کے داموں ملنے لگے گا لیکن جب فصل تیار ہوئی تو اس وقت مارکیٹ میں ٹماٹر غائب اور قیمتیں آسمان سے بھی بلند تھیں۔

تکا رام بھگوجی نے اس صورتحال کو اپنے لیے مفید بناتے ہوئے بڑے نپے تلے انداز میں ٹماٹروں کی فروخت کی اور 13 ہزار کریٹ پر مشتمل اپنی کاشت جس پر صرف ہزاروں روپے لاگت آئی تھی دو کروڑ انڈین روپے میں فروخت کی اور ایک ہی روز میں اٹھارہ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ٹماٹر بیچے

صرف تکا رام ہی نہیں بلکہ پونے کے شہر جُنر میں چند ایسے دیگر کسان سامنے آئے ہیں جو ٹماٹر فروخت کر کے کروڑ پتی بن گئے ہیں۔ انڈیا کے اس علاقے میں صرف ایک ماہ کے دوران 80 کروڑ روپے کے ٹماٹر فروخت ہوئے ہیں جس سے 100 سے زائد خواتین کو روزگار کے مواقع بھی ملے۔

ٹماٹر کی وجہ سے کروڑ پتی بنے کا سلسلہ صرف مہاراشٹر تک محدود نہیں رہا بلکہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ایک کاشت خاندان کی قیمت بھی خوب چمکی اور اس نے بھی ٹماٹروں کے دو ہزار کریٹ بیچ کر ایک روز میں 80 لاکھ روپے کمائے۔