سنگاپور میں انہونی ہو گئی

سنگاپور جس کو دنیا کا سب سے کم کرپٹ ملک قرار دیا گیا ہے وہاں کے وزیر کو ہی کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور جس کو دنیا کے کرپٹ ممالک کی فہرست میں سب سے کم کرپٹ ملک قرار دیا جاتا ہے وہاں ایک انہونی ہوئی ہے اور وزیر ٹرانسپورٹ کو ہی ایک اعلیٰ سطح کی کرپشن کے الزام میں انسداد بدعنوانی کے محکمے نے گرفتار کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنگاپور کے کرپٹ پریکٹس انویسٹی گیشن بیورو (سی پی آئی بی) نے ایک ای میل بیان میں وزیر ٹرانسپورٹ ایس اسوارن کی 11 جولائی 2023 کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کی جنہیں بعد ازاں ضمانت ضمانت پر رہا بھی کر دیا گیا۔

بیورو نے بتایا کہ سنگاپور کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہوٹل ٹائیکون اونگ بینگ سینگ کو بھی اسی دن گرفتار کیا گیا اور انہیں بھی ابتدائی تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا صرف اتنا ہی نہیں بلکہ انہیں سنگاپور چھوڑنے کی اجازت بھی دے دی گئی جب کہ عام طور پر دورانِ تفتیش زیر حراست افراد کے پاسپورٹ ضبط کر لیے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے سی پی آئی بی نے کہا ہے کہ وہ ہر کیس کو الگ دیکھتا ہے اور بیرون ملک سفر کی درخواستوں پر غور کرتا ہے، اسی تناظر میں اس نے ہوٹل ٹائیکون اونگ کی بیرون ملک سفر کی درخواست کو قبول کر لیا ہے تاہم اس کو ایک ہزار ڈالر کی ضمانت سے مشروط کیا۔

سی پی آئی بی نے مزید کہا کہ سنگاپور واپسی پر اونگ کو سی پی آئی بی کو رپورٹ کرنا ہوگا اور اپنا پاسپورٹ بیورو کے حوالے کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ اونگ ملائیشین شہری ہیں جو سنگاپور کے مستقل رہائشی ہیں اور ہوٹل پراپرٹیز لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں جو ایشیا اور بحرالکاہل کے آس پاس کے مقامات پر اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں اور ریزارٹس کے مالک ہیں۔

متعلقہ محکمے نے اس مقدمے یا تحقیقات کی تفصیلات نہیں بتائیں تاہم اس خبر سے پوری ریاست ہل کر رہ گئی ہے اور اسے ایک انہونی کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے کیونکہ ملک میں بدعنوانی کے سدباب کے لیے کابینہ کے وزرا کو نجی شعبے میں سب سے زیادہ کمانے والوں کے برابر تنخواہ دی جاتی ہے۔

طاقتور انسداد بدعنوانی بیورو کے ذریعے ٹرانسپورٹ کے محکمے کے سربراہ تک تحقیقات کا دائرہ اس انکشاف کے بعد وسیع کیا گیا جب ہوٹل انڈسٹری کے ٹائیکون اونگ سے تفتیش کی گئی جس میں ہونے والے انکشافات سے اس کرپشن کے کھرے مذکورہ وزیر تک پہنچے۔