ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات کا ڈالرز میں فیس وصولی کے خلاف عدالت سے رجوع

ڈاؤ میڈیکل کالج

کراچی : ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات نے ڈالرز میں فیس وصولی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، جس پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ ہم اس وقت اس پر کوئی اسٹے آرڈر جاری نہیں کرسکتے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی جانب سے فیس ڈالرز میں وصول کرنے کے معاملے پر طلبا و طالبات نے ڈالرز میں فیس وصولی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

وکیل درخواست گزار شہاب سرکی ایڈووکیٹ نے کہا کہ 15 لاکھ سے فیس چالان شروع کیا تھا، اب 32 لاکھ کردیا ہے، لوگ کیا اپنے آپ کو بیچ کر وہ چالان بھریں، یونیورسٹی پاکستان میں ہے اور ہم سے ڈالر میں فیس لی جارہی ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سی کیٹیگری ہے، ایک مہینے میں کسی کو 32 لاکھ کا چالان تو کسی کو 28 لاکھ کا چالان دیا گیا ہے، جس پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ ابھی بھی پاکستان سے سستا ڈاکٹر کہیں نہیں بنتا۔

شہاب سرکی ایڈوکیٹ نے کہا کہ ریگیولیشن میں یہی ہے کہ یے اپنی فیس بڑھا نہیں سکتے، جس پر عدالت نے 26 جولائی کے لئے فریقین کو نوٹیس جاری کردیئے۔

جسٹس عدنان اقبال کا کہنا تھا کہ آپ چالان بھرنا چاہیں تو بھریں، بعد میں دیکھیں گے اگر غیر قانونی ہوا تو پیسے واپس کروادیں گے، جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہم فیس افورڈ ہی نہیں کرسکتے۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے مزید کہا کہ ہم اس وقت اس پر کوئی اسٹے آرڈر جاری نہیں کرسکتے، بعد ازاں عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 26 جولائی تک ملتوی کردی