اعظم خان کے اغوا کا مقدمہ، پولیس نے اہم فیصلہ کرلیا

اعظم خان کے اغوا کا مقدمہ، پولیس نے اہم فیصلہ کرلیا

اسلام آباد: پولیس نے سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم کے اغوا کی ایف آئی آر خارج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اعظم خان واپس آ چکے ہیں اور انہوں نے بیان بھی ریکارڈ کروا دیا ہے، ان کے اغوا کا واقعہ ثابت نہیں ہوا۔

16 جون کو اعظم خان اچانک لاپتا ہوگئے تھے جس کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے بھی کی تھی۔ 17 جون کو تھانہ کوہسار میں سابق پرنسپل سیکریٹری کی گمشدگی کی درخواست دی گئی جس پر پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اغوا کی ایف آئی آر دفعہ 365 کے تحت درج کی گئی تھی۔

تقریباً ایک ماہ لاپتا رہنے کے بعد آج وہ اچانک منظرِ عام پر آگئے اور انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے سائفر سے متعلق دعوے کو مسترد کر دیا۔

اعظم خان نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے اپنے بیان میں بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے صرف اور صرف اپنی حکومت بچانے کیلیے یہ ڈرامہ رچایا گیا، انہوں نے حقائق کو چھپا کر سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا، تحریک عدم اعتماد سے بچنے کیلیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔

’چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا۔ انہوں نے سائفر مجھ سے 9 مارچ کو لیا اور بعد میں گم کر دیا۔ انہوں نے سائفر ڈرامہ کے ذریعے سلامتی اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔‘