اسلام آباد: پاکستان کی اہم منرل کمپنیوں کے سینئر افسران نے مائن اور منرل کے حوالے سے انقلابی اقدامات پر اظہار رائے کرتے ہوئے کہا ہے کہ معدنی سربراہی اجلاس تاریخی نوعیت کا ہوگا، اور معدنی ذخائر کے صحیح استعمال سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔
سی ای او پاکستان منرلز پرائیویٹ لمیٹڈ نے کہا کہ ریکوڈک پروجیکٹ دنیا کے سب سے بڑے سونے، تانبے کی کانوں میں سے ایک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پاکستان پیٹرولیم اور حکومتی اداروں کا مشترکہ منصوبہ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی معدنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔
انھوں نے کہا ہم ایک تاریخی معدنی سربراہی اجلاس منعقد کر رہے ہیں جو عالمی کان کنی صنعت کاروں کا ایک عظیم سیمینار ہوگا، یہ سمٹ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے سیکھنے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ایک بہترین موقع ہوگا۔
سی ای او سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی عامر اقبال نے کہا پاکستان میں قدرتی معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جن کا صحیح استعمال ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کا سبب بن سکتا ہے، معدنیات کے ذخائر کا درست بروئے کار لایا جانا ملکی معاشی بڑھوتری میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انھوں نے کہا پاکستان ایس آئی ایف سی کے تحت پہلی گلوبل منرل سمٹ کا انعقاد کرنے جا رہا ہے، پاکستان منرل کانفرنس سے ملک کے مائننگ شعبے میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔
ریکوڈک کے پاس 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر ہیں
تھرکول کنسلٹینٹ شمس الدین شیخ نے کہا کہ صوبہ بلوچستان سے ٹٹھیان بیلٹ گزرتا ہے جس میں قیمتی نوادرات، دھاتوں کی موجودگی سائنسی لحاظ سے ثابت ہو چکی ہے، اس علاقے کی مادی ترقی سے پاکستان کو بالخصوص بلوچستان کو بہت فائدہ ہوگا، اس سلسلے میں ایس آئی ایف سی کا کردار نہایت اہم ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔