چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پرفریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں تاہم سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی فوری ٹرائل روکنے کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن حکام کو 4 اگست کو طلب کرتے ہوئے توشہ خانہ کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے کہا کہ آپ کی درخواست غیرمؤثر ہوچکی تھی پھربھی ہم نےسنا اور آرڈردیا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم صورتحال کوسمجھ رہےہیں، جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا، حیرت ہے پھر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا، ہائیکورٹ میں کیس اب کب کے لیے مقرر ہے، جس پر وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ کیس کل ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہے، تاہم اصل سوال دائرہ اختیار کا ہے۔
جج نے کہا کہ ہم نے سمجھا تھا ہائیکورٹ آپ کو بہترریلیف دے گی، حکم نامے میں لکھا تھا ہائیکورٹ درخواستوں کو اکٹھا سنے، ہوسکتاہے جو ریلیف آپ مانگ رہے ہیں وہ ہائیکورٹ فیصلہ کردے، پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔
خواجہ حارث نے کہا کہ ہائیکورٹ نے حکم امتناع نہیں دیا اس لیے سپریم کورٹ آئے، اس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے بجائے ہائیکورٹ کے حکم کا انتظار کرنا بہتر ہو گا۔
وکیل نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے گواہان پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ٹرائل کورٹ جج نے کہا گواہان پیش نہ کیے تو حق دفاع ختم کردیں گے، ہائیکورٹ نے 4 درخواستوں پرنوٹس کیے لیکن حکم امتناعی نہیں دیا، جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ موجودہ کیس پرمزید سوچ بچارکرلیں۔