روس نے کیف کے قریب یوکرین کےاناج کی برآمد کے راستے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی ڈرونز نے ڈینیوب پر یوکرین کی بندرگاہ پر بنیادی ڈھانچےکو نقصان پہنچایا ہے۔ یوکرین نے الزام عائد کیا ہے کہ ماسکو نےاناج کی ترسیل روکنے کیلئے بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔
نیٹو کے رکن رومانیہ کی جانب سے دریائے ڈینیوب کے پار ایک اندرون ملک بندرگاہ ازمیل کی غلہ بندرگاہ ماسکو کے ڈرون حملے کا اصل ہدف تھی۔
حکام نے بتایا کہ افریقی ممالک، چین اور اسرائیل کے لیے تقریباً 40,000 ٹن اناج کو نقصان پہنچا ہے۔
اوڈیسا کے گورنر اولیہ کیپر نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ حملے کے نتیجے میں، بندرگاہ کی تنصیبات اور خطے کے صنعتی انفراسٹرکچر میں آگ لگ گئی، اور ایک لفٹ کو نقصان پہنچا۔
دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا روسی ہم ولادیمیر پیوٹن سےٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں بحیرہ اسود کے ذریعےاناج کے معاہدے کی اہمیت کو امن کے پُل کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں طیب اردوان نے کہا کہ اناج کے معاہدے کی بحالی کےلیے سفارت کاری جاری رکھیں گے اور اناج کی ترسیل کی بحالی کیلئےکوششیں جاری رکھی جائیں گی۔