اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے ذاتی مفاد کیلئے کبھی سپہ سالاروں سے ملاقاتیں نہیں کیں مقصد صرف ایک تھا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نےبارہ کہو بائی پاس منصوبے کا افتتاح کردیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ 1958-59میں پہلی بار اہلخانہ کیساتھ مری گیا تھا، بارہ کہو پر آہستہ آہستہ ٹریفک جام ہوناشروع ہوگئی، وہ وقت بھی آیا جب بارہ کہو پورےپاکستان کیلئے بوٹل نیک بن گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی سے کمرشل ٹریفک بارہ کہو سے گزرتی ہے ، کےپی عوام کےسواپورے پاکستان کےعوام بارہ کہو سے آزادکشمیر،گلیات جاتےہیں، بارہ کہو میں ٹریفک جام رہنا لوگوں کیلئے وبال جان بن چکا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بارہ کہو بائی پاس منصوبہ جتنا جلدی مکمل ہوتا اچھا ہوتا ، بارہ کہو بائی پاس منصوبہ سی ڈی اے کو سوپنا گیا پھر این ایل سی کو دیاگیا، اللہ کا شکر ہے بارہ کہو بائی پاس منصوبہ آج مکمل ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وقت پیسہ ہے اگر اسے ضائع کرینگے توزندگی ضائع کررہےہیں ، 14اگست کی آمد ہے ، بڑی تعداد میں سیاح گلیات کا بھی رخ کرتے ہیں، بارہ کہو بائی پاس منصوبہ مکمل ہونے پر دل گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتاہوں، یہ منصوبہ بھی نوازشریف کا وژن تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حکومت کو بدترین سازش کےذریعے ہٹایا گیا ،سازش نہ کی جاتی تو یہ منصوبہ نوازشریف کےدور میں مکمل ہوجاتا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بارہ کہو بائی پاس منصوبہ مکمل ہونے میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی کردار ہے، کل بھی سروسز چیفس سے ملاقات ہوئی ،سیاسی شخصیات بھی موجود تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے سیاست میں 38سال ہوچکے ہیں، پہلی بار ایم پی اے 35سال پہلے بنا تھا، 35سال میں کئی سپہ سالار سے ملاقاتیں ہوئیں، پہلی ترجیح ملکی کی ترقی رہی۔
شہباز شریف نے مزید بتایا کہ سیاست میں آنے کے بعد بہادر سپہ سالاروں سے ملاقاتیں ہوئیں، جن کی ملک کیلئے خدمات ہیں، ذاتی مفاد کیلئے کبھی سپہ سالاروں سے ملاقاتیں نہیں کیں مقصد صرف ایک تھا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں۔۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے کہتے تھے اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں توانکی باتوں سے میری صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، زمینی حقائق یہ ہیں کہ اس قوم اور غریب عوام کا خیال کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ شہبازشریف ان کے بہت قریب تھا، اس سے مجھے کیا ملا، نواز شریف جیل گئے، میں بھی جیل گیا۔
شہباز شریف نے روز دیا کہ پاکستان کو تباہ کیاگیا مگر آج وقت ہے کہ ملکر اس ملک کو آگے لیکر جائیں، مشکلات آئیں گی مگر مل کر آگے بڑھیں گے تو کوئی راستہ نہیں روک سکتا۔
ہمسایہ ممالک کے حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ بہت آگے چلا گیا ہے مگر گھبرانے اور رونے دھونے کی ضرورت نہیں، ترقی کے سفر کی طرف دوڑیں گے توپھر وہاں پہنچ جائیں گے جہاں نوازشریف 90کی دہائی میں لیکرآیا تھا۔