اسلام آباد کے سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کی مریم نواز سے کی گئی گفتگو سامنے آگئی۔
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر مریم نواز آج رضوانہ کی عیادت کیلیے جنرل اسپتال لاہور پہنچیں جہاں متاثرہ گھریلو ملازمہ نے ان سے مختصر گفتگو کی۔
رضوانہ نے مریم نواز کو بتایا کہ مالکن مجھے ڈنڈوں سے مارتی تھیں، وہ مجھ پر بہت تشدد کرتی تھیں، وہ مجھ پر تیزاب بھی پھینکتی تھی۔ متاثرہ بچی نے مطالبہ کیا کہ مالکن جیسے تشدد کرتی تھی اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔
متعلقہ: رضوانہ کی طبیعت ناساز، ڈاکٹر نے اگلے 2 سے 3 دن اہم قرار دے دیے
اسپتال میں رضوانہ سے ملاقات کے بعد مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ رضوانہ کا صرف ایک کیس قوم کے سامنے آیا ہے جبکہ اس طرح کے کئی کیس خوف کی وجہ سے چھپا دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہے مجرم چاہے جتنا بھی طاقتور ہو اسے سزا دی جائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ رضوانہ سے ملاقات ہوئی اس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے، بچی سے پوچھا کہ 6 ماہ سے تشدد ہوا تو بولی کیوں نہیں، بچی نے بتایا کہ تشدد کا کسی کو بتاؤں گی تو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں ان کی حفاظت و تعلیم و تربیت ریاست اور ہماری ذمہ داری ہے، میرے لیے تکلیف دہ بات ہے ایسی کئی رضوانہ ہیں جو ڈر کی وجہ سے خاموش ہیں اور ان پر ہونے والے مظالم کا کسی کو علم نہیں۔