اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 25 رکنی نیا سرمایہ کاری بورڈ تشکیل دے دیا جس میں 12 سرکاری اور 13 ارکان نجی شعبے سے شامل ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سرمایہ کاری بورڈ کی تشکیلِ نو کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس کے مطابق وزیر اعظم سرمایہ کاری بورڈ کے صدر ہوں گے جبکہ خزانہ، خارجہ، سرمایہ کاری اور تجارت کے وزرا بورڈ ارکان میں شامل ہوں گے۔
نوٹفیکیشن کے مطابق وفاقی وزرا صنعت و پیداوار، توانائی اور آئی ٹی سرمایہ کاری بورڈ کے ارکان ہوں گے، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین بی او آئی ارکان میں شامل ہوں گے۔ سرمایہ کاری بورڈ سیکریٹری کے فرائض سیکریٹری سرمایہ کاری انجام دیں گے۔
اس سے قبل معاشی بحالی کیلیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی گئی جو غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایس آئی ایف سی کا پہلا اجلاس ہوا تھا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزرا اور سرکاری حکام بھی شامل تھے۔
کونسل کے پہلے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی معاشی بحالی کی جامع حکمت عملی جاری کر دی، اکنامک ریوائیول پلان کا مقصد سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے اور ملک کو درپیش معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا ہے۔
اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ منصوبے کے تحت زراعت، لائیو اسٹاک، معدنیات اور کان کنی سے استفادہ کیا جائے گا، آئی ٹی، توانائی اور زرعی پیداوار میں استفادہ کیا جائے گا، مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی، ایک حکومت اور اجتماعی حکومت کے تصور کو فروغ دیا جائے گا، سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔