عدلیہ کوآئین اور قانون کے مطابق اہم فیصلے سنا دینے چاہئیں، شیخ رشید

راولپنڈی: سربراہ عوامی مسلم لیگ اور شیخ رشید نے عدلیہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو ستمبر میں جانے سے پہلے آئین اور قانون کے مطابق اہم فیصلے سنا دینے چاہئیں۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ آج اسمبلیوں کی تحلیل کا آخری دن ہے اور حکومت جاتے جاتے بجلی صارفین پر 6 روپے مزید بنیادی یونٹ کے اضافے کی صورت 721 ارب روپے کا بوجھ ڈال کے جا رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا ہے کہ یہ عوام میں جانے کے قابل نہیں اس لیے مردم شماری کے نام پر تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں، آئین میں 90 دن کے اندر کی گنجائش ہے۔

نئی مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار ہے، انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا نام ابھی فضا میں لٹک رہا ہے، ایک دو روز میں زمین پر اتر آئے گا۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 10 لاکھ نوجوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، اسٹاک ایکسچینج ایک دن میں ایک ہزار پوائنٹ گری ہے اور ڈالر 302 کا ہوگیا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اگر انہوں نے 15 مہینے میں اتنی ترقی کر لی ہے تو الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟، عوام میں کیوں نہیں جا رہے؟ کل جو آئین کے تحفظ کا بھاشن دیتے تھے آج وہ 90 دن کی آئینی مدت کو بڑھانا چاہتے ہیں، 24، 25 دفعہ ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں کیونکہ ہماری کوئی چیز ٹھیک نہیں ہے۔