امریکی ریاست میں ہولناک آتش زدگی، پورا قصبہ جل کر راکھ، کئی ہلاکتیں

ہوائی: امریکی ریاست ہوائی میں جنگل میں لگنے والی آگ پھیل کر ہولناک صورت اختیار کر گئی ہے، آگ نے ایک پورے تاریخی قصبے لہینہ کو جلا کر راکھ کر دیا ہے، آگ سے 6 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو ریاست ہوائی کے مقامی حکام نے بتایا کہ ہوائی کے بگ آئی لینڈ اور جزیرہ ماوی میں جنگل کی آگ سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ہوائی کے گورنر جوش گرین نے بتایا کہ 9 ہزار افراد پر مشتمل سیاحتی اور اقتصادی مرکز لہینہ کا زیادہ تر حصہ تباہ ہو گیا ہے اور سیکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ماوی جزیرے کے جنگل میں لگنے والی آگ سمندری طوفان ڈورا کی ہواؤں کی وجہ سے راتوں رات اتنی تیز رفتاری سے پھیلی، کہ شہریوں کو انخلا کا بھی وقت نہیں ملا اور بہت سارے لوگوں نے آگ کے شعلوں اور دھوئیں سے بچنے کے لیے سمندر میں چھلانگیں لگائیں۔

صدر جوبائیڈن نے آگ سے نمٹنے کے لیے فوج بھی روانہ کر دی ہے، بدھ کی شام ایک بیان میں انھوں نے کہا ’’میں نے جنگل کی آگ سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وفاقی اثاثوں کو متحرک ہونے کا حکم دے دیا ہے۔‘‘ امریکی صدر کے حکم کے کوسٹ گارڈ اور بحریہ ہو گئے ہیں، میرینز آگ سے لڑنے کے لیے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر فراہم کر رہے ہیں، اور ہوائی نیشنل گارڈ نے آگ پر قابو پانے اور تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کے لیے چنوک ہیلی کاپٹروں کو متحرک کر دیا ہے۔

ماوی کے رہائشیوں نے دل دہلا دینے والی تباہی کی اطلاع دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ تاریخی قصبہ لہینہ اب نہیں رہا، ہم نے ایسی بد ترین تباہی کبھی نہیں دیکھی، لہینہ کے لیے یہ قیامت کی طرح ہے۔ تین مقامات پر لگنے والی آگ سے اب تک سیکڑوں مکانات اور عمارتیں جل کر راکھ ہو چکی ہیں، متعدد کاؤنٹیز سے لوگوں نے انخلا کر لیا ہے، اور ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔

دی گارڈین کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ آگ پہلے پودوں میں بھڑکی اور پھر 60 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا نے اسے تیزی سے آبادی والے علاقوں تک پھیلا دیا، لہینہ کے گلی کوچوں میں بھڑکتی آگ نے لکڑی کی تاریخی عمارتوں کو لپیٹ میں لیا جو اٹھارویں صدی سے تعلق رکھتی ہیں۔