تشدد کا شکار ہونے والی ایک اور 13 سالہ گھریلو ملازمہ نے اپنے اوپر ہوئے ظلم کی کہانی سنادی

ملازمہ عندلیب فاطمہ

اسلام آباد : وفاقی دارلحکومت میں اسلام آباد میں تیرہ سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ مجھ پرظلم کیا جاتا تھا جسم پر گرم چمچ لگا کر جلایا جاتا تھا اور دو بار کتوں کو بھی چھوڑا گیا۔

تفصیلات کے مطابق تشدد کا شکار ہونے والی ایک اور گھریلو ملازمہ نے اپنے اوپر ہوئے ظلم کی کہانی سنادی،اسلام آباد میں تیرہ سال کی گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY News (@arynewstv)

عندلیب فاطمہ نے تشدد پر ملزمہ زیتون عرف ثمرا کیخلاف پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا اور بتایا کہ میں کام کرتی تھی، مجھ پرظلم کیا جاتاتھا،گرم پانی پھینکا جاتا تھا۔

13 سالہ لڑکی کا کہنا تھا کہ مجھے جسم پر گرم چمچ لگا کر جلایا جاتا تھا، ہینگر سے مارتے تھے، مالکن کے بچے بھی مارتے تھے۔

عندلیب فاطمہ نے مزید بتایا کہ مجھ پر دو بار کتوں کو بھی چھوڑا گیا، ماموں نے بدتمیزی کی، مالکن ثمرا کو بتایا تو الٹا مجھے مارا، میں ڈری ہوئی تھی، کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی، مجھے مالکن ثمرا تعویز پلایا کرتی تھی۔