مقتولہ کمسن گھریلو ملازمہ فاطمہ کی والدہ پر صلح کیلئے شدید دباؤ کا انکشاف

ملازمہ فاطمہ والدہ

لاہور : گھریلوملازمہ فاطمہ قتل کیس میں مقتولہ فاطمہ کی والدہ پر صلح کیلئے شدید دباؤ کا انکشاف سامنے آیا تاہم والدہ نے صلح سے انکار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گھریلوملازمہ فاطمہ قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے ، مقتولہ فاطمہ کی والدہ پر صلح اور مقدمے سے دستبرداری کیلیے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا، تاہم والدہ کا کہنا ہے کہ صلح نہیں کروں گی، مجھے انصاف چاہیے۔

دوسری جانب خیرپور کے علاقے رانی پور میں دس سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ کی تشدد سے ہلاکت کے کیس کی ایف آئی آر میں نامزد ملزمہ حنا شاہ کی جانب سے آج سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست دی جائے گی۔

مقدمے میں نامزد دوسرا ملزم پیر اسد شاہ پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔

یاد رہے دو روز قبل رانی پور کی حویلی میں قتل کی گئی کمسن ملازمہ فاطمہ کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا میری بچی کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے،ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے۔

بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے ان کے ساتھ کوئی صلح نہیں ہو گئی، میں اس قاتل پیر کو کبھی بھی نہیں بخشوں گی، اس قاتل کو پھانسی تک پہنچاکر دم لوں گی۔

انھوں نے کہا تھا کہ اب کوئی ڈر نہیں لگ رہا اگر جان بھی چلی جائے تو بھی پرواہ نہیں۔