ریاض: سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر ایران نے ایٹمی طاقت حاصل کیے تو پھر ہم بھی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان 2019 کے بعد پہلی بار ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں پہل کی تو سعودی عرب بھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرے گا۔
ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ملک جوہری ہتھیار کی تیاری کرتا ہے تو خطے میں طاقت کے توازن کے لیے جوہری ہتھیار رکھنا ہمارا بھی حق ہوگا، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
فاکس نیوز کی جانب سے یہ انٹرویو سعودی شہر نوم میں ہوا تھا، جو آج شام نشر کیا جائے گا، انٹرویور نے ولئ عہد سے سوال کیا کہ کیا آپ کو ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے پر تشویش ہے؟ ایس ایم بی نے جواب دیا ’’نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیو کہ آپ اسے استعمال نہیں کر سکتے، اگر کوئی بھی ملک جوہری ہتھیار استعمال کر رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ باقی دنیا کے ساتھ جنگ کر رہا ہے، دنیا ایک اور ہیروشیما کی متحمل نہیں ہو سکتی۔‘‘
ان سے اگلا سوال ہوا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو کیا آپ بھی کریں گے؟ ولئ عہد نے جواب دیا ’’اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو ہم بھی کریں گے۔‘‘
مسئلہ فلسطین
فلسطین کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایس ایم بی نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ ہمارے لیے انتہائی اہم ہے، ہم پہلے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اس پر کیا ہو سکتا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے سعودی ولئ عہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی طرف پیش رفت ہو رہی ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، جس میں بائیڈن انتظامیہ کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔