نوشہروفیروز: کمسن گھریلوملازمہ فاطمہ قتل کیس میں بچی کی والدہ نے ایس ایچ او پر قتل کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کردیا اور کہا میری مرحوم بیٹی کیلئے غلط الفاظ استعمال کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کمسن گھریلوملازمہ فاطمہ قتل کیس میں ورثا کو سنگین دھمکیاں ملنے کا انکشاف سامنے آیا۔
کیس کی مدعی فاطمہ کی والدہ شبانہ پھرڑو کا کہنا ہے کہ ایس ایچ اوخانواہن مجھے اغوا اور مارنےکی دھمکیاں دےرہاہے، وہ غنی دایو رانی پور کے پیروں کاآدمی ہے۔
والدہ نے بتایا کہ ایس ایچ اونے مرحوم بیٹی کیلئےغلط الفاظ استعمال کئے، ایس ایچ او نے کہا فاطمہ تو مرگئی مگر تمہاری قوم کیلئے سونے کی مرغی بن گئی، اپنی مرحوم بیٹی کیلئےایسےالفاظ برداشت نہیں کرسکتی۔
شبانہ پھرڑو نے درخواست کی کہ مجھے ایس ایچ او سے خطرہ ہے ، ہمارے خاندان کو تحفظ دیا جائے۔
خیال رہے نگراں وزیرداخلہ نےبھی ایس ایچ اوکیخلاف کارروائی کاکہاتھا لیکن وہ تاحال عہدے پر موجود ہے۔
گذشتہ روز خیرپور کی بچی فاطمہ قتل کیس میں مرکزی ملزم پیر فیاض شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا ، پولیس نے پیر فیاض کو پریس کانفرنس کے بعد حویلی جاتے گرفتار کیا۔
پریس کانفرنس میں پیر فیاض شاہ کا کہنا تھا فاطمہ پرتشدد نہیں کیا موت طبعی ہے، رانی پور درگاہ کو سیاسی طور پر ٹارگٹ کیا جارہا ہے، تمام فیملی ممبران بے گناہ ہیں، ابھی تک ہمارا موقف نہیں سنا گیا،ون سائیڈ اسٹوری چل رہی ہے۔