بھارتی پیسر محمد شامی نے کہا ہے کہ شوپیش ایونٹ سے قبل ٹیم کی روٹیشن پالیسی بہت فائدہ مند ہے، اس سے پلیئرز پر بوجھ بھی کم ہو جاتا ہے۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں بھارتی پیس اٹیک کا حصہ محمد شامی نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ جب آپ ٹیم بناتے ہیں، تو حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو کس ترتیب سے یا کس میچ میں کھلانا ہے اس میں کوچ کا اہم کردار ادا ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پچھلی چند سیریز میں ہمیں اچھے نتائج ملے ہیں اور روٹیشن پالیسی اچھی طرح کام کر رہی ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں ورلڈ کپ سے پہلے بیک ٹو بیک گیمز کھیلنے کے لیے خود پر زیادہ بوجھ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
محمد شامی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے اچھا ہے کیونکہ ان حالات میں فاسٹ بولرز کو آرام دیتے ہوئے میچ کھلانا کافی اہمیت کاحامل ہے۔ یہ بیٹرز سے زیادہ باؤلرز کے لیے اہم ہوتا ہے،
آئی سی سی ٹورنامنٹس سے پہلے روٹیشن سود مند ہے، اس سے کھلاڑیوں کو ضروری ردھم میں آنے میں مدد ملتی ہے۔
جون میں منعقد ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے بعد شامی کو بریک دیا گیا تھا جو کہ ان کے لیے ضروری بھی تھا تاہم انھوں نے کہا کہ اس دوران بھی میں نے خود کو مصروف رکھا۔ اس وقفے کو لینا بہت ضروری تھا کیونکہ بغیر آرام کے میں سات سے آٹھ ماہ تک کھیلا تھا۔
شامی نے کہا کہ اس آرام کے دوران بھی میں نے گھر میں پریکٹس کا عمل جاری رکھا تھا۔ ٹیم کے ساتھ ہوتا تو میں پریکٹس کرتا ہوں تاہم اس سے زیادہ پریکٹس اس وقت کرتا ہوں جب میں گھر پر ہوتا ہوں۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز 8 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف چنئی میں میچ سے کرے گی۔