ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کے بعد قومی کپتان بابر اعظم تنقید کی زد میں ہیں اسی میچ کے موقع پر ان کی ایک حرکت نے سابق پیسر عاقب جاوید کو سیخ پا کر دیا۔
بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں گزشتہ ہفتے پاک بھارت ٹاکرا ہوا جس میں پاکستان نے روایت برقرار رکھتے ہوئے جیت کو خود سے دور رکھا اور شرمناک شکست سے دوچار ہوئی۔ میچ کے بعد بھارتی بیٹر ویرات کوہلی نے میدان میں بابر اعظم کو اپنی سائن شدہ شرٹ دی جو انہوں نے بخوشی قبول کرلی۔
قومی کپتان کی اسی حرکت پر سابق پیسر عاقب جاوید غصے میں آ گئی اور ایک نجی ٹی وی چینل پر دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے بابر اعظم پر کڑی تنقید کر ڈالی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ایک تو آپ روایتی حریف سے انتہائی شرمناک طریقے سے ہار گئے پھر ہمارے کپتان نے وہیں میدان میں سر عام شرٹ بھی لے لی اگر لینا ہی تھا تو کمرے یا ڈریسنگ روم میں جا کر لے لیتے۔
سابق پیسر کا کہنا تھا کہ پاک بھارت میچ کا اپنا ہی الگ مزا ہے جس پر ساری دنیا کی نظریں ہوتی ہیں اگر یہ شور ختم ہو جائے تو یہ گیم بھی ختم ہو جائے۔ لوگ بھاری ٹکٹ لے کر اسٹیڈیم آتے ہیں تو دونوں کھلاڑیوں کے محبتوں کے تبادلے دیکھنے نہیں بلکہ جوش وجنون سے بھرا مقابلہ دیکھنے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ کھلاڑیوں میں دشمنی ہونی چاہیے لیکن جب میدان میں کھیل جاری ہو تو جیت کی جنگ اور حریف سے لڑنے کا جذبہ دکھائی دینا چاہیے ہارا بھی جائے تو عزت کے ساتھ ہارا جائے آپ عام شخص نہیں بلکہ پاکستان ٹیم کے کپتان ہو آپ کو میدان میں اپنے اچھے گیم سے نقش قدم چھوڑنا چاہیے یہ کیا کہ بدترین شکست کے بعد سر عام شرٹ لے رہے ہیں۔
عاقب جاوید نے اس موقع پر آئی سی سی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ورلڈ کپ کا سب سے بڑا مقابلہ ہمیشہ پاک بھارت میچ ہوتا ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بڑا بلینڈر کیا اور یہ مقابلہ جلد کرا کے آدھا ورلڈ کپ بربارد کر دیا دوسرا یہ ہے کہ پاکستان کو شروع میں آسان میچ ملے اگر پہلے جنوبی افریقہ جیسی ٹیم سے میچ ہوتا تو آگے کے لیے ٹیم کمبینیشن بنانے میں آسانی ہوتی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سابق کپتان وسیم اکرم بھی بھارت سے شکست کے فوری بعد قومی کپتان کے گراؤنڈ میں حریف کھلاڑی ویرات کوہلی سے اپنی سالگرہ کا تحفہ (شرٹ) لینے پر تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی حریف سے شرمناک ہار کے بعد قوم مایوس تھی ایسے میں اگر بابر اعظم نے شرٹ لینی تھی تو ڈریسنگ روم میں جا کر لے لیتے۔