یرغمالیوں کی رہائی کیلیے روس کے حماس سے رابطے

روس حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ازویشیا اخبار نے اسرائیل میں روس کے سفیر اناتولی وکٹروف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "یقیناً ہمارے حماس کے نمائندوں کے ساتھ رابطے ہیں اور سب سے پہلے ان کا مقصد یرغمالیوں کو ان جگہوں سے بچانا ہے جہاں وہ اس وقت موجود ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ تقریباً 200 یرغمالیوں کی آزادی کے بغیر غزہ کے محصور فلسطینی انکلیو کی ناکہ بندی کا کوئی خاتمہ نہیں ہوگا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے یرغمال بنائے گئے 200 افراد میں سے اکثریت اب بھی زندہ ہے۔

فوج نے بیان میں کہا کہ "یرغمالیوں کی اکثریت زندہ ہے وہاں لاشیں بھی تھیں جنہیں غزہ کی پٹی لے جایا گیا تھا۔

فوج نے کہا کہ 20 یرغمالی بچے تھے جب کہ 10 سے 20 کی عمر والے 60 سال سے زیادہ تھے۔

گزشتہ دنوں حماس نے بیان میں کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے جس عمارت کو نشانہ بنایا تھا اس میں 3 مغوی بھی مارے گئے تھے۔

فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری کہہ چکے ہیں کہ یرغمالیوں کے خلاف کوششیں اولین قومی ترجیح ہیں فوج اور اسرائیل انہیں واپس لانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔