بھارتی عدالت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

بھارتی عدالت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

نئی دہلی: ممبئی ہائی کورٹ نے سینما کارکن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنا دیا جس میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست فائز انور قریشی کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت حکومت کو ملک میں پاکستانی فنکاروں (اداکار، گلوکار، گیت نگاروں، تکنیکی ماہرین) پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ وزارت اطلاعات و نشریات، امور خارجہ اور امور داخلہ کو احکامات جاری کیے جائیں۔

تاہم ڈویژن بینچ کے جسٹس سنیل بی شکرے اور جسٹس فردوش پی پونی والا نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسے مسترد کیا۔

عدالت نے ریماکس دیے کہ ایسے غیر ملکی شخص کو بھارت میں خوش آمدید کہتے ہیں جس کی سرگرمیوں سے اندر اور سرحد کے اس پار امن، ہم آہنگی اور سکون کو فروغ ملے۔

ڈویژن بینچ نے کہا کہ فنون لطیفہ، موسیقی، کھیل، ثقافت، رقص وغیرہ ایسی سرگرمیاں ہیں جو قوموں کے درمیان حقیقی معنوں میں امن، سکون، اتحاد اور ہم آہنگی کا باعث بنتی ہیں۔

عدالت نے ریماکس دیے کہ میوزک، اسپورٹس، کلچر اور آرٹ جیسی سرگرمیاں ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں، محب وطن ہونے کیلیے یہ بات سمجھ لیں کہ بیرون ملک اور خاص طور پر پڑوسی ملک سے آنے والے والوں سے دشمنی کی ضرورت نہیں ہے، سچا محب وطن وہ شخص ہے جو بے لوث اور دل کا اچھا انسان ہو۔

ڈویژن بینچ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ہماری حکومت ملک میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی میزبانی کر کے عالمی امن کو فروغ دے رہی ہے۔