اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والی معصوم شہریوں کی شہادتوں پر اردن کی ملکہ رانیہ کا کہنا ہے کہ اردن سمیت پورے مشرق وسطیٰ کے لوگ، غزہ کی تباہی پر دنیا کے ردعمل سے حیران اور مایوس ہیں۔
اردن کی ملکہ رانیہ کا امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کے مہلک فضائی حملوں پر مغربی دنیا کے ’دوہرے معیار‘ پر لوگ مایوس ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کی نظروں میں مغرب ’شریک جرم‘ ہے، مغربی ممالک غزہ پر حملوں میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر فلسطینیوں کے قتل عام میں برابر شریک ہیں۔
اردن کی ملکہ رانیہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس کو ختم بھی کردیا گیا تو قابض اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 425 فلسطینی شہید ہوگئے، صرف ایک گھنٹے کے دوران 50 شہری اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
فلسطینی شہداء کی تعداد 5 ہزار 8 سے بھی تجاوز کرگئی ہے، جس میں 23 سو سے زیادہ بچے اور 13 سو کے قریب خواتین شامل ہیں، 18 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 65 ارکان شہید ہوچکے ہیں، غزہ کے 35 میں سے 12 اسپتالوں نے کام بند کردیا ہے، 72 میں سے 46 طبی مراکز غیر فعال ہوچکے ہیں۔
گزشتہ روز رفح کراسنگ سے امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی غزہ میں منتقلی نہیں ہوسکی، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب امدادی سامان کے ٹرک آج داخل ہوں گے۔