قومی ٹیم کو افغانستان کے خلاف شکست کے بعد سابق کرکٹرز اور شائقین کرکٹ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ورلڈ کپ میں پاکستان نے پانچ میچز کھیلے ہیں جس میں سے دو میں کامیابی اور تین میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، گرین شرٹس اپنا اگلا میچ جمعہ کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گی۔
View this post on Instagram
کرکٹ تجزیہ کار بھی افغانستان کے خلاف شکست پر قومی ٹیم پر تنقید کررہے ہیں۔
تجزیہ کار نعمان نیاز نے کہا کہ آپ کے پاس بہت سارے ایسے باصلاحیت کرکٹر تھے جنہیں ٹیم میں نہیں آنے دیا گیا، شاداب خان اور اسامہ میر چار اوورز کے بولر ہیں اور ٹی 20 اسپیشلسٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دوستیوں کے لیے شاداب خان کو ترجیح دی لیکن وہ ون ڈے کرکٹ میں کارکردگی نہیں دکھا پاتے کیونکہ ان کے پاس فرسٹ کلاس کرکٹ کا تجربہ نہیں ہے تبھی وہ ٹیسٹ کرکٹ بھی نہیں کھیل سکے۔
View this post on Instagram
نعمان نیاز نے کہا کہ یہی مثال حارث رؤف کی بھی ہے، ہم نے اپنے اچھے اسپنر ابرار احمد کو پندرہ رکنی اسکواڈ میں نہیں رکھا کہ اگر اسے شامل کریں گے شاداب کی پرفارمنس اچھی نہیں ہوگی تو ابرار کو فائنل الیون کا حصہ بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی منصوبہ بندی کا یہ حال ہے کہ عبداللہ شفیق، سعود شکیل آپ کے پلان کا حصہ ہی نہیں تھے اور وہی پرفارم کررہے ہیں۔