کوئٹہ: بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے واضح کیا ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں جان اچکزئی نے کہا کہ 13 لاکھ غیر قانونی مقیم افراد کو نکالنے پر نظر ثانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت اپنے حکم پر علم درآمد کروائے گی، کچھ سیاسی جماعتیں اس معاملے کو سیاسی ایشو بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ تمام ادارے غیر قانونی مقیم افراد کو نکالنے کا کام کریں گے، ایک سینٹر قائم کیا جائے تمام نکالے گئے افراد کا ڈیٹا رکھا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان افراد کو رہائش دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، تمام غیر قانونی افراد کے مالک مکان کو گھر خالی کروانے کی ہدایت کر دی ہے، جس کے گھر سے کوئی غیر قانونی فرد ملا اس گھر کے مالک کے خلاف کارروائی ہوگی۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ بعض لوگ پاک افغان سرحد چمن اور اسپین بولدک پر رعایت مانگ رہے ہیں لیکن یہ رعایت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اب ون ڈاکیومنٹ رجیم نے آنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان سے گزرنے والے غیر قانونی مقیم افراد کو سکیورٹی دی جائے گی، پنجاب سے آنے والوں کیلیے ہفتہ اور سندھ سے پیر، بدھ اور جمعہ کا دن مقرر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بنانا ریپبلک نہیں کہ روزانہ 50 ہزار لوگوں کا سرحد پر آمد رفت کریں، 70 ہزار شناختی کارڈز اب تک بلاک کیے گئے ہیں، غیر قانونی غیر ملکیوں کا انخلا ریاست کا فیصلہ ہے اس پر مکمل عمل ہوگا۔